اگر تمام انسان ایک ساتھ سمندر میں بیٹھ جائیں تو کیا ہوگا؟

اگر تمام انسان ایک ساتھ سمندر میں بیٹھ جائیں تو کیا ہوگا؟
what if all human sit in the ocean altogether.

اگر دنیا کے تمام انسان ایک ساتھ سمندر میں بیٹھ جائیں تو کیا ہوگا؟ یہ سوال سننے میں دلچسپ اور غیر معمولی لگتا ہے، لیکن جب ہم اسے سائنسی انداز میں دیکھتے ہیں تو ہمیں کئی حیرت انگیز حقائق معلوم ہوتے ہیں۔ کیا اس سے واقعی سمندر کی سطح بلند ہو جائے گی؟ یا یہ صرف ایک تصوراتی بات ہے؟ آئیے اس سوال کا تفصیلی جائزہ لیتے ہیں ,

دنیا کی آبادی کتنی ہے؟

اس وقت زمین پر تقریباً 8.1 ارب انسان بستے ہیں۔ ہر انسان کا جسم ایک خاص مقدار میں جگہ گھیرتا ہے۔ اگر ہم سب لوگ اکٹھے ہو کر سمندر میں بیٹھ جائیں تو یقیناً ہم سمندر میں پانی کو تھوڑا سا "ڈسپلیس” کریں گے، یعنی پانی کو ہٹائیں گے۔ لیکن سوال یہ ہے کہ کیا یہ ہٹایا گیا پانی واقعی سمندر کی سطح پر کوئی نمایاں اثر ڈالے گا؟

ایک انسان کتنا پانی ہٹاتا ہے؟

سائنسدانوں کے مطابق ایک اوسط انسان کا جسمانی حجم تقریباً 66 لیٹر ہوتا ہے، جو کہ 0.066 مکعب میٹر بنتا ہے۔ اس حساب سے اگر ہم 8.1 ارب انسانوں کو جمع کریں تو ان کا مشترکہ جسمانی حجم بنتا ہے:

8.1 ارب × 0.066 = تقریباً 534 ملین مکعب میٹر

یہ 53 کروڑ 40 لاکھ مکعب میٹر پانی کے برابر ہے جو انسان سمندر میں بیٹھ کر ہٹا سکتے ہیں۔

سمندر کی سطح پر کیا اثر ہوگا؟

زمین کے تمام سمندروں کا مجموعی رقبہ 361 ملین مربع کلومیٹر ہے، جو کہ 361 کھرب مربع میٹر بنتا ہے۔ اب اگر ہم یہ 534 ملین مکعب میٹر پانی 361 کھرب مربع میٹر کے رقبے پر پھیلا دیں تو سمندر کی سطح میں اضافہ ہوگا:

534,000,000 ÷ 361,000,000,000,000 ≈ 0.00000148 میٹر
یعنی صرف 1.48 مائیکرو میٹر

یہ اضافہ اتنا کم ہے کہ اسے نہ صرف انسانی آنکھ سے دیکھنا ناممکن ہے بلکہ جدید ترین آلات بھی بمشکل اسے ناپ سکتے ہیں۔ موازنہ کریں تو یہ ایک انسانی بال کی موٹائی سے بھی کم ہے۔



کیا یہ عملی طور پر ممکن ہے؟

یہ صرف ایک مفروضہ ہے۔ حقیقت میں دنیا کے تمام انسانوں کا ایک ہی وقت میں سمندر میں پہنچنا ناممکن ہے۔ کچھ بڑی رکاوٹیں:

  • تمام لوگ ساحلی علاقوں میں نہیں رہتے۔
  • سمندروں میں بیٹھنا خطرناک ہے: ٹھنڈا پانی، تیز لہریں اور زیرِآب کرنٹس انسانی جان کے لیے خطرناک ہو سکتے ہیں۔
  • اتنے زیادہ افراد کی موجودگی سے ساحلی علاقوں میں ماحولیاتی نقصان ہو سکتا ہے، جیسے پانی کی آلودگی، جانوروں کے قدرتی نظام میں خلل، اور بحری حیات پر دباؤ۔
کیا سمندر کی سطح بڑھنے کے اصل اسباب کچھ اور ہیں؟

جی ہاں، اصل خطرہ انسانوں کے بیٹھنے سے نہیں بلکہ گلوبل وارمنگ اور ماحولیاتی آلودگی سے ہے۔ درج ذیل وجوہات سمندر کی سطح میں خطرناک حد تک اضافہ کر رہی ہیں:

  • قطبی برف کا تیزی سے پگھلنا
  • گرین ہاؤس گیسز کا اخراج
  • جنگلات کی کٹائی
  • فیکٹریوں اور گاڑیوں سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کا اخراج

یہ عوامل سمندر کی سطح کو سینٹی میٹرز سے لے کر میٹرز تک بڑھا سکتے ہیں، جو کہ کئی ساحلی شہروں کے لیے تباہ کن ثابت ہو سکتا ہے۔

ہم کتنے معمولی ہیں!

یہ پورا سائنسی حساب کتاب ہمیں یہ سبق دیتا ہے کہ ہم انسان قدرت کے مقابلے میں کتنے معمولی ہیں۔ 8 ارب انسانوں کی مجموعی موجودگی بھی سمندر جیسے عظیم قدرتی نظام پر کوئی خاص اثر نہیں ڈال سکتی۔ مگر اگر ہم ماحول کو نظرانداز کرتے رہے تو وہ دن دور نہیں جب پانی کا یہ پُرامن سمندر، تباہی کا طوفان بن جائے گا۔

ہمیں کیا کرنا چاہیے؟
  • ماحولیاتی تحفظ کو سنجیدگی سے لینا ہوگا
  • گلوبل وارمنگ کو روکنے کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے
  • فطری وسائل کا درست استعمال سیکھنا ہوگا
  • درخت لگانے اور پلاسٹک سے پرہیز جیسے چھوٹے قدم بھی بڑی تبدیلی لا سکتے ہیں

یہ سوال ایک مثال کے طور پر ہمیں یہ سمجھانے کے لیے کافی ہے کہ اصل مسئلہ ہماری موجودگی نہیں بلکہ ہمارا رویہ ہے۔ اگر ہم قدرت کے ساتھ ہم آہنگ ہو کر چلیں، تو نہ صرف سمندر بلکہ پوری زمین محفوظ رہ سکتی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے