روبوٹک سرجری کا کمال! پاکستانی سرجن نے دبئی سے چین میں آپریشن کیا.

پاکستانی نژاد ماہر سرجن ڈاکٹر عرشاد ابڑو نے حال ہی میں ایک ایسا کارنامہ سرانجام دیا ہے جس نے دنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کر دیا۔ دبئی میں بیٹھےبیٹھے ڈاکٹر نے چین کے شہر شنگھائی میں موجود ایک کینسر کے مریض کا کامیاب روبوٹک آپریشن کیا۔ یہ دنیا کی تاریخ کا پہلا موقع تھا جب ایک پاکستانی سرجن نے ہزاروں کلومیٹر دور ایک مریض کی جان بچائی۔

ڈاکٹر عرشاد ابڑو کا تعلق پاکستان کے شہر جامشورو سے ہے۔ انہوں نے اپنی تعلیم لیاقت میڈیکل یونیورسٹی سے حاصل کی اور بعد میں روبوٹک سرجری کے شعبے میں مہارت حاصل کی۔ ان کی گنتی اب دنیا کے بہترین روبوٹک سرجنز میں ہوتی ہے۔ اس وقت وہ دبئی میں مقیم ہیں اور عالمی سطح پر میڈیکل ٹیکنالوجی کے مختلف منصوبوں پر کام کر رہے ہیں۔



جس مریض کا انہوں نے علاج کیا، وہ پھیپھڑوں کے کینسر میں مبتلا تھا۔ بیماری کی شدت اس حد تک پہنچ چکی تھی کہ فوری آپریشن کے بغیر مریض کی جان کو خطرہ لاحق تھا۔ چین کے ماہرین نے جب مریض کی تشخیص کی تو واضح ہو گیا کہ رسولی کو نکالنے کے لیے انتہائی ماہر سرجن کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر ڈاکٹر عرشاد ابڑو سے رابطہ کیا گیا جنہوں نے فوری طور پر دبئی سے آن لائن کنکشن کے ذریعے آپریشن کی تیاری شروع کی۔

جس مریض کا انہوں نے علاج کیا، وہ پھیپھڑوں کے کینسر میں مبتلا تھا۔ بیماری کی شدت اس حد تک پہنچ چکی تھی کہ فوری آپریشن کے بغیر مریض کی جان کو خطرہ لاحق تھا۔ چین کے ماہرین نے جب مریض کی تشخیص کی تو واضح ہو گیا کہ رسولی کو نکالنے کے لیے انتہائی ماہر سرجن کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر ڈاکٹر عرشاد ابڑو سے رابطہ کیا گیا جنہوں نے فوری طور پر دبئی سے آن لائن کنکشن کے ذریعے آپریشن کی تیاری شروع کی۔

چین کے اسپتال میں جدید ترین روبوٹک سرجری سسٹم نصب کیا گیا تھا۔ یہ نظام کئی حساس بازوؤں، کیمروں، اور سینسرز پر مشتمل تھا جنہیں دبئی سے کنٹرول کیا جا سکتا تھا۔ ڈاکٹر عرشاد ابڑو نے دبئی میں موجود اپنے آپریٹنگ کنسول کے ذریعے روبوٹ کو رئیل ٹائم میں کنٹرول کیا۔ اس پورے عمل میں انتہائی تیز رفتار انٹرنیٹ اور ہائی ڈیفینیشن فیڈبیک ٹیکنالوجی کا استعمال ہوا، جس نے یہ ممکن بنایا کہ دبئی میں دی گئی ہر حرکت عین اسی وقت چین کے اسپتال میں روبوٹک بازو انجام دیں۔

سرجری نہایت کامیابی سے مکمل ہوئی اور مریض کی حالت فوری طور پر مستحکم ہو گئی۔ چین میں موجود مقامی میڈیکل ٹیم نے آپریشن کے بعد کی نگہداشت کی ذمہ داری سنبھالی۔ مریض تیزی سے صحت یاب ہو رہا ہے، اور ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ آپریشن کے نتائج حیرت انگیز حد تک مثبت رہے۔

یہ کامیابی اس بات کی واضح مثال ہے کہ اب دنیا میں فاصلے علاج کی راہ میں رکاوٹ نہیں رہے۔ آج کے دور میں ایک مریض کسی دور دراز علاقے میں بیٹھا ہو اور ماہر سرجن دنیا کے کسی اور کونے میں ہو، تب بھی جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے بہترین علاج ممکن ہو چکا ہے۔ ڈاکٹر عرشاد ابڑو کی یہ کامیابی نہ صرف پاکستان کے لیے باعثِ فخر ہے بلکہ یہ ایک ایسی دنیا کا آغاز ہے جہاں عالمی سطح پر میڈیکل خدمات کی فراہمی پہلے سے کہیں زیادہ تیز، محفوظ اور مؤثر ہو گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے