لاہور ٹیسٹ پاکستان بامقابلہ جنوبی افریقہ, پہلے دن پاکستان کا پلڑا بھاری!

پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان ٹیسٹ میچ کے پہلے دن کا اختتام پاکستان نے 5 وکٹوں کے نقصان پر 313 پر مضبوط پوزیشن میں کیا۔ ٹاس جیتنے کے بعد، پاکستان نے ایک ایسی سطح پر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا جس نے اچھا باؤنس اور ابتدائی موومنٹ پیش کی. لیکن آہستہ آہستہ بلے بازوں کے حق میں ہو گئی۔

تاہم، پاکستان کا آغاز کچھ اچھا نہیں رہا ۔ عبداللہ شفیق جلداوٹ ہو گئے، جس سے جنوبی افریقہ کو پہلی کامیابی ملی۔ لیکن اس کے بعد امام الحق اور شان مسعود نے اننگز کو خوبصورتی سے آگے بڑھایا۔ بائیں ہاتھ کے دونوں کھلاڑیوں نے مضبوط تکنیک اور اعتماد کا مظاہرہ کرتے ہوئے جنوبی افریقی گیند بازوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔

امام الحق کی بیٹنگ

امام الحق کی شاندار بیٹنگ نے افریقہ کے باؤلرز کی چھکے چھڑوا دیے۔ وہ سنچری کے بہت قریب تھے لیکن 93 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے- ان کی اننگز خوبصورت ڈرائیوز اور اسٹرائیک کے سمارٹ روٹیشن سے بھری ہوئی تھی۔ شان مسعود نے امام کا پورا ساتھ دیتے ہویے 76رنز کی شاندار اننگ کھیلی .جس میں 9 چوکے اور ایک چھکا شامل ہے .



ان دونو کے آؤٹ ہونے بعد، پاکستان کی یکے بعد دیگرے دو وکٹیں تیزی سےگرگیں ۔جس سے ایک دم پاکستانی ٹیم پریشر میں آ گیا . تاہم، محمد رضوان اور آغا سلمان نے چارج سنبھالتے ہوئے، پرسکون اور اعتماد کے ساتھ اننگز کو دوبارہ شروع کیا۔ دونوں کھلاڑی اپنی نصف سنچری تک پہنچ گئے اور دن کے اختتام پر ناٹ آؤٹ رہے، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ پاکستان نے دن کا اختتام ٹاپ پر کیا۔

جنوبی افریقہ کی باؤلنگ

جنوبی افریقہ کے باؤلرز کے لئے آج کا دن کچھ اچھا نہیں رہا . کاگیسو رباڈا نے میچ کے شروات میں ایک وکٹ حاصل کی تا ہم اس کی بعد وکٹ حاصل نہ کر سکے ۔ اسپنرز میں پرینیلن سبراین اور سائمن ہارمر نے بھی ایک ایک وکٹ حاصل کی جبکہ جنوبی افریقہ کی جانب سے سینورن متھوسامی دو وکٹیں لے کر سب سے کامیاب بولر رہے۔ ان کی کوششوں کے باوجود پاکستانی بلے باز دن کے زیادہ تر وقت کنٹرول برقرار رکھنے میں کامیاب رہے۔

ٹیسٹ میچ کا پہلا دن پاکستانی ٹیم کے نام رہا . امام الحق (93)اور شان مسعود (76) نے ٹیم کو ایک اچھا سٹارٹ دیا.اس کے بعد محمد رضوان (ناٹ آؤٹ 50+) اور آغا سلمان (ناٹ آؤٹ 50+) کی شاندار بیٹنگ کی بدولت پاکستان نے مخالف ٹیم پر دباؤ برقراررکھا .

کیا پاکستان کو 400 رنز بنا کر اننگز ڈکلیر کر دینی چاہیے ؟

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے