سیکیورٹی فورسز نے لاہور میں بھارتی جاسوس ڈرون مار گرایا.

لاہور کے علاقے مناواں میں گزشتہ روز پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے ایک بھارتی ڈرون کو مار گرایا جو سرحد پار سے پاکستانی حدود میں داخل ہوا تھا۔ عینی شاہدین کے مطابق ڈرون کم بلندی پر پرواز کر رہا تھا اور جیسے ہی یہ پاکستانی حدود میں چند سو میٹر اندر داخل ہوا، پاکستانی فورسز نے فوری کارروائی کرتے ہوئے اسے نشانہ بنایا۔اور ابتدائی جانچ سے معلوم ہوا کہ اس پر کوئی دھماکہ خیز مواد نصب نہیں تھا بلکہ یہ فضائی نگرانی کے مقصد کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا۔

اطلاعات کے مطابق ڈرون کو تکنیکی ماہرین کے حوالے کر دیا گیا ہے تاکہ اس کے کیمروں، سینسرز اور میموری سے یہ پتا چلایا جا سکے کہ اس کی پرواز کا مقصد کیا تھا اور یہ کہاں سے کنٹرول کیا جا رہا تھا۔ حالیہ مہینوں میں بھارت اور پاکستان کے درمیان ڈرونز کے استعمال کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ مئی 2025 میں بھی پاکستان نے درجنوں بھارتی ڈرونز کو مار گرایا تھا جن میں سے کچھ اسرائیلی ساختہ ہارپ ڈرونز تھے۔ ان میں سے بعض ڈرونز نے لاہور اور کراچی سمیت مختلف شہروں کو نشانہ بنایا تھا.



اسی سال مئی کے آغاز میں دونوں ممالک کے درمیان ایک بڑا تصادم اس وقت ہوا جب بھارت نے پاکستان پر یہ جھوٹا الزام لگایا کہ پاکستان نے بھارتی علاقے پہلگام میں دہشت گرد حملہ کیا ہے۔ اس الزام کو جواز بنا کر بھارتی فضائیہ نے پاکستانی حدود میں داخل ہو کر کارروائی کی اور شہری آبادی پرحملے کیے۔ پاکستان نے اس جارحیت کا بھرپور اور فوری جواب دیا، جس کے دوران فضائی جھڑپ میں بھارتی فضائیہ کے چھ لڑاکا طیارے مار گرائے گئے۔ اس کارروائی نے نہ صرف بھارتی فوجی منصوبے کو ناکام بنایا بلکہ یہ بھی ثابت کیا کہ پاکستان اپنی فضائی اور زمینی خودمختاری پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرے گا۔

اس جنگ کا اختتام اُس وقت ہوا جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے براہِ راست مداخلت کرتے ہوئے دونوں ممالک کی قیادت سے رابطہ کیا اور جنگ بندی کا اعلان کرایا۔ ٹرمپ کی اس ثالثی کے بعد باضابطہ سیز فائر نافذ ہوا، جس نے وقتی طور پر سرحدوں پر جاری جھڑپوں اور فضائی حملوں کو روک دیا، تاہم اس امن کی بنیاد کمزور ہے اور ذرا سی چنگاری بھی دوبارہ کشیدگی کو بھڑکا سکتی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے