
ایران نے کوئٹہ اور زاہدان کے درمیان ایران ایئر کے نام سے ایک نئی پرواز کا آغاز کیا ہے.جس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعلقات کو بہتر بنانا ہے.اس طرح کی سروس پہلی بار دونوں ممالک کے درمیان شروع ہوئی ہے. اگر یہ سروس کامیاب رہی تو اس کو بعد میں ایران کے شہر مشہد تک بڑھایا جائے گا. اس سروس سے دونوں ممالک کے درمیان آمدورفت آسان ہوگی اور ساتھ ساتھ تجارت اور سیاحت کو بھی فروغ ملے گا۔
مزید جانیے.
بحر الکاہل کے نیچے ایک ایسا گڑھا دریافت ہوا ہے جو دنیا کو تباہ کر سکتا ہے.
عمران ہاشمی: فلمی پردے کے پیچھے ایک باپ کے آنسو جب سٹار بھی ٹوٹ جاتے ہیں.
یوسف رضا گیلانی کے بیٹے کی بارسلونا میں گھڑی چوری.
8 اگست کو ایران ایئر کی پہلی پرواز پاکستان کے لیے روانہ ہوئی.اس طیارے نے رات 9 بج کر 15 منٹ پر کوئٹہ انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر لینڈ کیا اور دو گھنٹے بعد، 11 بج کر 30 منٹ پر واپس زاہدان کے لیے روانہ ہو گیا. اس تاریخی پرواز میں 75 مسافر شامل تھے.فی الحال اس سروس کو ہفتے میں ایک بار چلایا جائے گا. اگر مسافروں کی تعداد بڑھتی ہے تو پھر فلائٹس کی تعداد بڑھائی جا سکتی ہے.
محمد مدثر ٹیپو، ایرانی سفیر نے اس سروس کو خطے کی ترقی میں ایک بہت بڑا قدم قرار دیا ہے.ان کا کہنا تھا کہ اس سے دونوں ممالک کی تجارت اور سیاحت کو فروغ ملے گا. انہوں نے مزید کہا کہ ایران اور پاکستان کے درمیان بہت پرانے تاریخی اور ثقافتی تعلقات ہیں اور یہ نیا روٹ ان تعلقات کو اور مضبوط بنائے گا.
اس پرواز کے آغاز کے موقع پر کوئٹہ انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا. جس میں متعدد بااثر شخصیات کو شامل کیا گیا.ان میں ایرانی قونصلیٹ کے ممبران، کوئٹہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ممبران، اور ایئرپورٹ کا عملہ شامل تھا.اس میں منیجر وحید شاہ، ٹرمینل منیجر اسماعیل کھوسو اور اے ایس ایف انچارج بھی شامل تھے.تقریب میں اس نئی پرواز کے آغاز کو خوش آئند قرار دیا گیا.
یہ فضائی سروس اس لیے بھی بہت اہمیت کی حامل ہے. کیونکہ اس سال وزارتِ داخلہ نے سکیورٹی وجوہات کی بنا پر ایران پاکستان کا زمینی راستہ بند کر دیا تھا .جس سے زیارات پر جانے والے زائرین کو بہت مشکل کا سامنا تھا. لیکن پرواز کے آغاز سے لوگ باآسانی بغیر کسی مشکل کے آ جا سکیں گے.جس سے دونوں ممالک کو ترقی ملے گی.