
بھارتی فلمی دنیا کا ایک اسٹنٹ مین، ایس موہن راج (جسے ایس ایم راجو بھی کہا جاتا تھا) اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔ وہ تامل فلم ’ویٹووم‘ کی شوٹنگ کے دوران ایک خطرناک اسٹنٹ کرتے ہوئے حادثے کا شکار ہوئے۔
یہ واقعہ تامل ناڈو کے ناگاپٹنم ضلع کے وِژن تھاماوڈی گاؤں میں پیش آیا، جہاں فلم ’ویٹووم‘ کی شوٹنگ جاری تھی۔ فلم کے ہدایتکار پا رنجیت اور مرکزی اداکار آریہ تھے۔ موہن راج ایک تیز رفتار گاڑی سے چھلانگ لگانے کا اسٹنٹ کر رہے تھے، جو پوری طرح سے قابو میں نہیں آیا۔ گاڑی ہوا میں الٹ گئی اور وہ زور سے زمین پر آ گرے۔ انہیں فوری طور پر اسپتال لے جایا گیا، لیکن ڈاکٹرز نے بتایا کہ وہ راستے میں ہی دم توڑ چکے تھے۔
مزید جانیے.
اگر تمام انسان ایک ساتھ سمندر میں بیٹھ جائیں تو کیا ہوگا؟
ایک ایسا شخص جس نے اپنی ماں پر مقدمہ کر دیا.
ایک ایسا جہاز جو 47 سال سے خلا میں اُڑ رہا ہے۔
ایس موہن راج کا شمار ان اسٹنٹ مینوں میں ہوتا ہے جنہوں نے فلمی دنیا میں کئی برس گزارے۔ وہ کئی مشہور فلموں کا حصہ رہ چکے تھے اور ان کے خطرناک مناظر کو حقیقت میں بدلنے کی صلاحیت ان کی پہچان تھی۔ ان کی عمر 52 سال تھی، لیکن وہ آج بھی نوجوانوں کی طرح فٹ اور ایکٹو تھے۔ وہ اپنی پیشہ ورانہ محنت، خاموش خدمت اور خطرات سے کھیلنے والے جذبے کی وجہ سے فلمی برادری میں بے حد عزت کی نگاہ سے دیکھے جاتے تھے۔
ان کی موت کے بعد فلمی دنیا سے کئی مشہور شخصیات نے افسوس کا اظہار کیا۔ اداکار وِشال نے سوشل میڈیا پر لکھا "کہ یہ خبر دل کو چیر دینے والی ہے، اور وعدہ کیا کہ وہ موہن راج کے خاندان کی مالی مدد ساری زندگی کریں گے۔” اداکار پرتھوی راج نے"انہیں ایک ایسا انسان کہا جن کی مہارت اور ہمت نے پردے پر جادو جگایا۔” اسٹنٹ ڈائریکٹر شیم کوشل، جو وکی کوشل کے والد ہیں، نے کہا "کہ وہ رو پڑنے کو ہیں، یہ ایک ایسا نقصان ہے جس کی تلافی ممکن نہیں۔”
اس حادثے کے بعد قانونی کارروائی بھی شروع ہو گئی ہے۔ پولیس نے لاپرواہی کے الزامات میں ہدایتکار پا رنجیت، اسٹنٹ کوریوگرافر وِنوت، پروڈکشن مینیجر راج کمل اور گاڑی کے مالک پربھاکرن کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ شوٹنگ کی عام اجازت تو لی گئی تھی، لیکن مخصوص خطرناک اسٹنٹس کے لیے کوئی خاص اجازت نامہ موجود نہیں تھا، جو قانون کی خلاف ورزی ہے۔
یہ حادثہ اس بات کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ بھارت میں اسٹنٹ کرنے والے فنکار کس حد تک خطرہ مول لیتے ہیں اور کس قدر کم تحفظات کے ساتھ کام کرتے ہیں۔ آج کے دور میں جب وی ایف ایکس اور کمپیوٹر گرافکس کا استعمال عام ہے، تو ایسا جان لیوا اسٹنٹ کیوں کیا گیا، اس پر بہت سے لوگ سوال اٹھا رہے ہیں۔ اس واقعے نے فلمی دنیا میں سیفٹی پروٹوکولز کی شدید کمی کو بے نقاب کر دیا ہے۔