
جھنگ کے نواحی علاقے موضع حویلی لال گگرانہ میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا، جہاں کرغزستان سے ایم بی بی ایس کی تعلیم حاصل کرنے والی ایک نوجوان خاتون کو مبینہ طور پر اُن کے سگے بھائی نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔
روزنامہ ڈان کے مطابق، مقتولہ، جو حال ہی میں میڈیکل کی تعلیم مکمل کر کے وطن واپس آئی تھیں، اپنے گھر کے صحن میں بچوں کو پڑھا رہی تھیں جب اُن کے بھائی نے اُن سے کھانا تیار کرنے کا کہا۔ خاتون کی جانب سے انکار پر دونوں کے درمیان تلخ کلامی ہوئی، جس کے بعد ملزم نے پستول نکال کر فائرنگ کر دی، جس سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہو گئیں۔
مزید جانیے.
والدین نے بیٹے کو ایئرپورٹ پر چھوڑا اور خود جہاز میں بیٹھ گئے۔
زہریلے سانپوں کا بادشاہ، وہ شخص جس کا خون سانپ کے زہر کا توڑ تھا.
ایف آئی آر ان کے چچا افتخار احمد ثاقب کی مدعیت میں درج کروائی گئی، جس میں قتل کی فوری وجہ گھریلو جھگڑا ظاہر کیا گیا تاہم روزنامہ ڈان کے مطابق، بعض اطلاعات میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ واقعے کے پسِ پردہ ممکنہ طور پر "غیرت” کا عنصر بھی شامل ہو سکتا ہے۔ کچھ رپورٹس کے مطابق مقتولہ نے مبینہ طور پر کرغزستان میں اپنے ایک ہم جماعت سے خفیہ شادی کی تھی۔
اس حوالے سے جس شخص کو اُن کا مبینہ شوہر قرار دیا جا رہا ہے، ڈاکٹر حسنین، جو باغ کے رہائشی ہیں، انہوں نے تمام دعووں کو سختی سے مسترد کر دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ سب بے بنیاد پراپیگنڈا ہے جس کا مقصد اُن کی اور اُن کے خاندان کی ساکھ کو نقصان پہنچانا ہے۔
واقعے کے بعد ملزم موقع سے فرار ہو گیا، جس کی تلاش کے لیے سیٹلائٹ ٹاؤن پولیس کی جانب سے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
اسی طرح، فیصل آباد کی تحصیل جڑانوالہ کے گاؤں چک 564 جی بی میں بھی ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا، جہاں نوجوان نے کھانے کی تیاری میں تاخیر پر مبینہ طور پر اپنی بڑی بہن کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔ بچیانہ پولیس کے مطابق، یہ واقعہ بھی ایک معمولی گھریلو تکرار کے نتیجے میں پیش آیا۔
یہ دونوں واقعات معاشرتی بے حسی اور خواتین کے خلاف بڑھتے ہوئے گھریلو تشدد کی سنگینی کو ظاہر کرتے ہیں۔ اس طرح کے واقعات نہ صرف متاثرہ خاندانوں کو تباہ کر دیتے ہیں بلکہ پورے معاشرے کے ضمیر کو جھنجھوڑ دینے کے لیے کافی ہیں۔