
آج روس کے مشرقی علاقے، کامچاٹکا کے ساحل کے قریب ایک خوفناک زلزلہ آیا. جس کی شدت 8.8 تھی۔ یہ زلزلہ زمین کے اندر تقریباً 19 کلومیٹر کی گہرائی میں آیا، جس کے بعد سمندر میں ایک شدید قسم کا سونامی پیدا ہوا۔ زلزلے کا مرکز پیٹروپاولوسک کامچاٹسکی شہر کے جنوب مشرق میں تقریباً 120 کلومیٹر کے فاصلے پر تھا۔ زلزلے کے فوراً بعد مختلف ممالک میں سونامی وارننگ جاری کی گئی جس میں روس، جاپان، امریکہ، ہوائی، چلی، فلپائن، انڈونیشیا اور دیگر بحرالکاہل کے جزائر شامل تھے۔
یہ سونامی کسی آتش فشاں کے پھٹنے سے نہیں بلکہ زمین کے نیچے پلیٹوں کی حرکت سے پیدا ہوا۔ البتہ روس کے اسی علاقے میں زلزلے کے بعد کلیوچیفسکوی نامی آتش فشاں نے بھی سرگرمی دکھائی، لیکن اس کا سونامی سے براہ راست کوئی تعلق ثابت نہیں ہوا۔
روس کے سیویرو-کوریلسک علاقے میں سب سے زیادہ نقصان ہوا جہاں سونامی کی لہریں 5 میٹر تک بلند ہوئیں۔ اس علاقے میں کئی عمارتیں متاثر ہوئیں، کچھ کشتیاں بہہ گئیں اور ساحلی علاقوں میں شدید پانی بھر گیا۔ اسکول، ہسپتال، فش پروسیسنگ پلانٹ اور ایک نرسری کو بھی نقصان پہنچا۔ سینکڑوں افراد کو ہنگامی بنیادوں پر محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔ خوش قسمتی سے روس میں اب تک کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
جاپان میں تقریباً 20 لاکھ افراد کو احتیاطی تدابیر کے طور پر منتقل کیا گیا۔ وہاں سونامی کی لہریں 0.5 میٹر تک تھیں، اور ایک خاتون ہنگامی انخلا کے دوران جاں بحق ہوگئی۔ جاپان نے فوری طور پر تمام ایٹمی تنصیبات کو عارضی طور پر بند کر دیا اور ساحلی شہروں میں ہائی الرٹ جاری کر دیا۔
مزید جانیے.
بھارت میں ایک سالہ بچے نے زہریلے کوبرا کو دانتوں سے مار ڈالا.
شادی کی خوشی ماتم میں بدل گئی،اٹلی سے آئے تین بھائی نوشہرہ میں قتل.
ہوائی میں بھی 4 سے 6 فٹ بلند لہریں آئیں جن سے کچھ بندرگاہیں متاثر ہوئیں۔ کچھ علاقوں میں پانی سڑکوں تک پہنچ گیا لیکن کسی قسم کی بڑی تباہی یا ہلاکت کی اطلاع نہیں ملی۔ بعض شہری علاقوں سے انخلا کیا گیا، اور کئی فلائٹس کو منسوخ یا موخر کرنا پڑا۔
امریکہ کی مغربی ساحلی ریاستوں جیسے کیلیفورنیا، اوریگون اور واشنگٹن میں بھی سونامی کی چھوٹی لہریں دیکھی گئیں جن کی اونچائی 3 سے 4 فٹ تھی۔ کیلیفورنیا کے کچھ ساحلی علاقوں میں ہنگامی حالت نافذکیے گئے، اور شہریوں کو ساحل سے دور رہنے کی ہدایت دی گئی۔ لیکن وہاں بھی نقصان معمولی رہا۔
جنوبی امریکا کے کچھ علاقوں جیسے چلی، کولمبیا، ایکواڈور اور دیگر بحرالکاہلی جزائر میں سونامی کی وارننگ جاری ہوئی، لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ان الرٹس کو واپس لے لیا گیا کیونکہ لہریں وہاں پہنچنے تک بہت کمزور ہوچکی تھیں۔
اب تک کے اطلاعات کے مطابق سونامی سے سب سے زیادہ متاثرہ علاقہ روس کا سیویرو-کوریلسک ہے جہاں کچھ عمارتوں کو نقصان پہنچا اور انفراسٹرکچر کو جزوی تباہی کا سامنا کرنا پڑا۔ تاہم مکمل تباہ ہونے والے کسی شہر یا علاقے کی اطلاع نہیں ملی۔ حکومتیں الرٹ پر ہیں اور ریسکیو ٹیمیں تباہ شدہ علاقوں میں کام کر رہی ہیں۔ مختلف ممالک میں سونامی کی وارننگ اب ہٹا دی گئی ہے لیکن آفٹر شاکس کا خطرہ ابھی بھی موجود ہے، اس لیے شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
یہ زلزلہ دنیا کے چھٹے بڑے زلزلوں میں شمار کیا جا رہا ہے اور اس نے دنیا بھر میں ایک مرتبہ پھر سمندری زلزلوں کے خطرے کو نمایاں کر دیا ہے۔ حالات مسلسل بدل رہے ہیں اور سرکاری ادارے نقصان کا تخمینہ لگانے میں مصروف ہیں۔ عوام سے اپیل کی جا رہی ہے کہ وہ افواہوں پر دھیان نہ دیں اور صرف سرکاری اطلاعات پر یقین کریں۔