
آج کے دور میں موبائل فون صرف بات چیت کا ذریعہ نہیں رہا بلکہ زندگی کا ایک اہم حصہ بن چکا ہے۔ لوگ اس سے کاروبار، تعلیم، بینکنگ، اور روزمرہ کے کام سرانجام دیتے ہیں۔ لیکن پاکستان میں موبائل فون خریدنا عام آدمی کے لیے دن بہ دن مشکل ہوتا جا رہا ہے۔جو فون پہلے 30-40 ہزار میں ملتا تھا، اب وہی فون ڈیڑھ لاکھ سے اوپر جا چکا ہے، خاص طور پر iPhone جیسے برانڈز اب صرف امیروں کی چیز بنتے جا رہے ہیں۔ اس بڑھتی ہوئی قیمت کی کئی وجوہات ہیں، جیسے ڈالر مہنگا ہونا، درآمدی ٹیکسز، اور حکومتی پالیسیوں کی غیر یقینی صورتحال۔ لیکن 2025 میں ایک نیا خطرہ ابھرا ہے .اور وہ ہے امریکہ، چین اور ویتنام کے درمیان تجارتی کشیدگی، جس کا اثر پاکستان سمیت پوری دنیا پر پڑھ رہا ہے
امریکہ اور چین کی اقتصادی جنگ
دنیا کی دو بڑی طاقتیں امریکہ اور چین آج کل شدید تجارتی کشیدگی کا شکار ہیں۔ امریکہ نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ چین سے آنے والی مصنوعات پر بھاری ٹیکس لگائے گا تاکہ اپنی مقامی صنعتوں کو فائدہ پہنچا سکے۔ چین دنیا بھر میں سستے داموں مصنوعات فراہم کرتا ہے، خاص طور پر موبائل فونز اور ان کے پرزے۔ جب امریکہ نے ان اشیاء پر زیادہ ٹیکس لگایا، تو چین کے لیے امریکہ میں کاروبار کرنا مہنگا اور مشکل ہو گیا۔
چونکہ چین عالمی سطح پر موبائل فون اور ان کے پرزے تیار کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے، اس لیے ان ٹیکسوں سے بچنے کے لیے چین نے اپنی مصنوعات پر "میڈ اِن ویتنام” لگا کر ویتنام سے امریکہ بھیجنا شروع کر دی ۔ تاہم، امریکہ نے ویتنام سے آنے والے مال پر بھی 32 فیصد ٹیکس لگا دیا۔ یہ فیصلے صرف ان دونوں ممالک تک محدود نہیں، بلکہ ان کی پیداوار پر انحصار کرنے والے ملکوں پر بھی اثر انداز ہو رہے ہیں ۔
پاکستان میں مہنگائی
پاکستان میں پہلے ہی مہنگائی کی صورت حال سنگین ہے۔ پیٹرول، آٹا، چینی، سبزیاں اور دودھ جیسی بنیادی چیزیں عام آدمی کی پہنچ سے باہر ہو چکی ہیں۔ ایسے میں جب موبائل فونز کی قیمتیں بھی عالمی حالات کی وجہ سے تیزی سے بڑھتی ہیں، تو ان کا اثر سب سے زیادہ پاکستانی صارفین پر ہو گا.
پاکستان ایک درآمدی ملک ہے ,یہاں زیادہ تر موبائل فون اور ان کے پرزے چین یا ویتنام سے آتے ہیں۔ جب ان ممالک کی مصنوعات مہنگی ہو جائیں تو پاکستانی مارکیٹ میں موبائل فونز کی قیمتیں دگنی ہو جائیں گی۔ اندازہ ہے کہ اگر یہی سلسلہ جاری رہا تو آئندہ آئی فون کی قیمت 10 لاکھ روپے تک پہنچ سکتی ہے۔ ایسے حالات میں موبائل فون لگژری کی چیز بن جائے گا، اور ایک عام صارف کے لیے صرف خواب بن کر رہ جائے گا۔
مزید برآں، ماہرین کے مطابق آئی فون کی قیمتیں زیادہ ہوں گی کیونکہ آئی فون اگرچہ ڈیزائن امریکہ میں ہوتا ہے، لیکن اس کی تیاری اور اسمبلی کا بڑا حصہ چین میں ہوتا ہے۔ عالمی سطح پر سپلائی چین میں رکاوٹیں اور دیگر عوامل بھی اس کی قیمتوں میں اضافے کا باعث بن سکتے ہیں۔