
بھارت کی ریاست بیہار کے ضلع مغربی چمپارن کے علاقے بیتیا میں میں ایک ناقابلِ یقین اور چونکا دینے والا واقعہ پیش آیا، جہاں ایک سالہ بچے نے ایک خطرناک کوبرا سانپ کو اپنے دانتوں سے کاٹ کر مار ڈالا۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا، جب بچہ اپنے گھر میں کھیل رہا تھا کہ اچانک ایک کوبرا سانپ اس کے قریب آ گیا اور اس کے بازو کے گرد لپٹ گیا۔ بچے نے فطری ردعمل کے طور پر سانپ کے سر پر کاٹ لیا، اور اتنی شدت سے کاٹا کہ سانپ موقع پر ہی مر گیا۔بچے کی شناخت گووندا کے نام سے ہوئی ہے۔
بچے کی دادی نے میڈیا کو بتایا کہ جب وہ کمرے میں پہنچی تو بچہ بے ہوش ہو چکا تھا اور سانپ مردہ حالت میں فرش پر پڑا تھا۔ فوراً ہی بچے کو قریبی پرائمری ہیلتھ سینٹر لے جایا گیا، جہاں ابتدائی طبی امداد کے بعد اُسے گورنمنٹ میڈیکل کالج اینڈ اسپتال، بیتیا منتقل کیا گیا۔ ڈاکٹرز کے مطابق، بچے کو زہر کا کوئی شدید اثر نہیں ہوا تھا، البتہ اس کے چہرے اور منہ پر معمولی سوجن تھی جو جلد ہی کم ہو گئی۔ ڈاکٹروں کا ماننا ہے کہ یہ ایک "ڈرائی بائٹ” ہو سکتا ہے، یعنی سانپ نے زہر نہیں چھوڑا تھا، یا پھر زہر دانتوں سے کاٹنے کے دوران اندر نہیں پہنچ پایا۔
مزید جانیے.
شادی کی خوشی ماتم میں بدل گئی،اٹلی سے آئے تین بھائی نوشہرہ میں قتل.
اسلام آباد میں گدھوں کا گوشت پکڑا گیا.کیا ہم جو کھا رہے ہیں وہ واقعی حلال ہے؟
روبوٹک سرجری کا کمال! پاکستانی سرجن نے دبئی سے چین میں آپریشن کیا.
کوبرا سانپ کو بھارت میں سب سے زہریلے سانپوں میں شمار کیا جاتا ہے، اور یہ ان مشہور "بگ فور” سانپوں میں شامل ہے جو بھارت میں زیادہ تر سانپ کے کاٹنے سے ہونے والی اموات کا سبب بنتے ہیں۔ اس واقعے کے بعد گووندا کو علاقے میں "کرشماتی بچہ” قرار دیا جا رہا ہے، اور سوشل میڈیا پر لوگوں نے اس واقعے کو ہندو مذہب کے معروف واقعے، کرشن بھگوان اور سانپ "کالیہ” کے درمیان لڑائی سے تشبیہ دی ہے، کیونکہ گووندا بھی کرشن کا ایک دوسرا نام ہے۔
یہ واقعہ اپنی نوعیت کا نایاب ترین واقعہ سمجھا جا رہا ہے، کیونکہ اتنی کم عمر کا بچہ، جو ابھی بولنا بولنا بھی نہیں جانتا، اس نے ایک زہریلے سانپ کو مار کر نہ صرف اپنی جان بچائی بلکہ دنیا کو حیرت میں ڈال دیا۔ گووندا اب مکمل طور پر صحت یاب ہے اور ڈاکٹروں کی نگرانی میں ہے۔ یہ واقعہ نہ صرف سائنسی اعتبار سے دلچسپی کا باعث ہے بلکہ ثقافتی اور انسانی فطرت کے اعتبار سے بھی ایک منفرد مثال بن چکا ہے۔
"جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے” ایک مشہور اردو محاورہ ہے، جس کا مطلب ہے کہ جس کی حفاظت اللہ تعالیٰ کرے، اسے کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتا۔