دنیا کا وہ کون سا ملک ہے.جہاں ایک بھی سانپ نہیں پایا جاتا؟

دنیا کا وہ کون سا ملک ہے.جہاں ایک بھی سانپ نہیں پایا جاتا؟
.The featured image is AI-generated and is for reference only

دنیا کے ہر خطے میں چاہے وہ گرم صحرا ہوں یا سرد پہاڑ، کہیں نہ کہیں سانپ پائے جاتے ہیں۔ لیکن ایک ملک ایسا ہے.جس کی قدرتی دلکشی کے ساتھ ایک غیر معمولی خصوصیت بھی ہے.وہاں ایک بھی سانپ نہیں پایا جاتا. جنوبی بحرالکاہل میں واقع یہ جادوئی جزیرہ اپنی قدرتی خوبصورتی، برف پوش پہاڑوں، نیلی جھیلوں، گھنے جنگلات اور پرامن ماحول کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور ہے۔ یہ ملک دو بڑے جزائر پر مشتمل ہے. شمالی جزیرہ اور جنوبی جزیرہ، جو بحر الکاہل کے نیلے پانیوں سے گھرے ہوئے ہیں۔
آپ سب حیران رہ جائیں گے۔ کون سا ملک ہے جہاں سانپ نہیں پائے جاتے؟ تو آئیے آپ کو بتاتے ہیں، اس ملک کا نام نیوزی لینڈ ہے۔

یہ سوال اپنے آپ میں ایک تجسس پیدا کرتا ہے؟

اگر آسٹریلیا، جو صرف 2000 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے، دنیا کے خطرناک ترین سانپوں کا گھر ہے، تو نیوزی لینڈ میں ایک بھی سانپ کیوں نہیں پایا جاتا؟

سائنسی وجوہات

ماہرین حیاتیات کا خیال ہے کہ نیوزی لینڈ تقریباً 80 ملین سال قبل قدیم براعظم گونڈوانا سے الگ ہوا جس کے بعد یہ بحر الکاہل کے وسط میں ایک الگ جزیرہ بن گیا. اسی وقت جب سانپ دنیا کے دیگر حصوں میں پھیلنے لگے، نیوزی لینڈ پہلے ہی باقی زمین سے کٹ چکا تھا. اس کے نتیجے میں یہاں کبھی سانپ نہیںپہنچ پائے.
نیوزی لینڈ کی حیاتیاتی تاریخ بہت منفرد ہے. چونکہ یہاں سانپ، لومڑی یا بڑے شکاری نہیں تھے، اس لیے یہاں پر پرندے اڑنے کی صلاحیت کھو چکے ہیں. مثال کے طور پر۔



  • کیوی: نیوزی لینڈ کا قومی پرندہ، اڑ نہیں سکتا۔
  • کاکاپو: دنیا کا واحد طوطا جو اڑ نہیں سکتا۔
  • کییا: جنوبی الپس کے برفیلے پہاڑوں میں رہنے والا سب سے ذہین پرندہ۔

نیوزی لینڈ کے بعض سائنسدانوں کے مطابق اگر کبھی یہاں سانپ لائے گئے. تو وہ نہ صرف ماحول بلکہ پرندوں کی نسلوں کو بھی خطرے میں ڈال سکتے ہیں.

سمندر کے راستے یہاں سانپ کیوں نہیں آتے؟

سانپ وہ مخلوق ہیں جو زمین پر رہتی ہیں.سانپوں کی کچھ اقسام سمندروں میں پائی جاتی ہیں. انہیں سمندری سانپ کہتے ہیں. لیکن وہ گرم پانیوں میں رہنا پسند کرتے ہیں، جیسے انڈونیشیا، فلپائن اور شمالی آسٹریلیا.سمندری حیات جیسے پیلے پیٹ والے سمندری سانپ یا پیلے ہونٹوں والے سمندری کریٹ کو کبھی کبھار شمالی جزیرے کے ساحلی پانیوں میں دیکھا جاتا ہے، جو گرم پانیوں کے علاقوں سے لہروں کے ساتھ یہاں پہنچتے ہیں۔ لیکن

اے-زیڈ اینیملز کے مطابق نیوزی لینڈ کے ارد گرد سمندر کا پانی بہت ٹھنڈا ہے.جس کی وجہ سے سمندری سانپ یہاں پہنچنے کے بعد بھی زیادہ دیر زندہ نہیں رہ سکتے۔

دراصل سانپ سرد خون والے ہوتے ہیں۔ انہیں زندہ رہنے کے لیے درجہ حرارت کی ایک مخصوص حد کی ضرورت ہوتی ہے۔ جب کوئی گرم پانی سے ٹھنڈے سمندر میں آتا ہے تو اس کا میٹابولزم سست ہوجاتا ہے۔ اور وہ زیادہ دیر تک زندہ نہیں رہ سکتے اسی لیے نیوزی لینڈ کے قریب کبھی کبھار حادثاتی طور پر پائے جانے والے سمندری سانپ مردہ پائے جاتے ہیں۔

حکومتی پالیسیاں۔

نیوزی لینڈ کا بائیو سیکیورٹی سسٹم دنیا کے سخت ترین نظاموں میں سے ایک ہے۔ یہ نظام یقینی بناتا ہے کہ کوئی غیر ملکی جانور، خاص طور پر رینگنے والے جانور، بحری جہازوں یا کارگو کنٹینرز کے ذریعے ملک میں داخل نہ ہوں۔ ہر سمندری جہاز، ہوائی جہاز اور کارگو کو اسکین کیا جاتا ہے۔ اگر کوئی سانپ مل جائے تو اسے فوراً پکڑ کر الگ کر دیا جاتا ہے۔ یہاں تک کہ زندہ پالتو جانوروں کی درآمد پر بھی کڑی نظر رکھی جاتی ہے۔

اگر یہ کہا جائے کہ نیوزی لینڈ قدرت کے عجائبات میں سے ایک ہے تو بالکل غلط نہ ہوگا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے