
لاہور سے کراچی جانے والا ایک مسافر اس وقت حیران رہ گیا جب وہ غلطی سے جدہ پہنچ گیا۔ یہ واقعہ حال ہی میں پیش آیا جب ملک شہزین احمد نامی شخص نے لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے کراچی کے لیے ایک نجی ایئرلائن کی فلائٹ کا ٹکٹ خریدا۔ روانگی کے وقت ایئرپورٹ پر بورڈنگ کے دوران کسی نے بھی اس کے ٹکٹ کو درست طریقے سے چیک نہیں کیا اور نہ ہی اسے آگاہ کیا کہ وہ جس پرواز میں سوار ہو رہا ہے وہ دراصل کراچی نہیں بلکہ سعودی عرب کے شہر جدہ کے لیے روانہ ہونے والی بین الاقوامی پرواز ہے۔ مسافر نے خود بھی اس دوران کچھ محسوس نہیں کیا کیونکہ اندرونِ ملک اور بین الاقوامی پروازوں کے بورڈنگ گیٹس ایک ہی علاقے میں واقع تھے اور ایئرپورٹ پر عملے کی غفلت نے معاملے کو مزید خراب کر دیا۔
جب جہاز نے پرواز بھر لی اور دو گھنٹے گزر گئے تو مسافر نے عملے سے سوال کیا کہ ابھی تک کراچی کیوں نہیں پہنچے، جس پر عملے نے چیکنگ کی اور معلوم ہوا کہ وہ جدہ جا رہے ہیں۔ یہ انکشاف سن کر مسافر پریشان ہو گیا کیونکہ نہ تو اس کے پاس پاسپورٹ تھا اور نہ ہی سعودی عرب کا ویزہ۔ جدہ ایئرپورٹ پر پہنچنے کے بعد اسے سعودی امیگریشن حکام نے حراست میں لیا اور پوچھ گچھ کے بعد جب حقیقت واضح ہوئی تو پاکستانی حکام سے رابطہ کیا گیا۔ متعلقہ ایئرلائن اور پاکستانی سفارت خانے کی مداخلت سے مسافر کو واپس لاہور بھیجا گیا۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی نے واقعے کا نوٹس لیا ہے اور نجی ایئرلائن سے وضاحت طلب کر لی گئی ہے، جبکہ ایئرپورٹ اسٹاف کے خلاف بھی تحقیقات شروع ہو چکی ہیں۔ تاہم یہ واقعہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ فضائی سفر میں .معمولی سی غفلت کسی بڑے مسئلے کا سبب بن سکتی ہے